Hesperian Health Guides

عورتوںکی صحت کےلیے عملی اقدام سے ہر ایک زندگی بہتر ہوتی ہے

اس باب میں:

’ولکاس خواتین کی آوازیں ‘ کی عورتیں اپنے اجتماعی تجربے سے یکسر بدل گئیں۔ مل جل کر اقدامات کرنے سے انہیں زندگی کے دوسرے شعبوں میں بھی اپنے حق کے لیے آواز اٹھانے کا موقع ملا۔ اپنی ذات اور صلاحیتوں کے بارے میں ان کے احساسات بدل گئے۔ بعض اوقات ان کے لیے باپ یا شوہر کو قائل کرنا آسان نہ تھا کہ یہ تبدیلیاں بہتری کے لیے ہیں۔ لیکن رفتہ رفتہ جب ان کے شوہر اور گھر کے لوگوں نے انہیں قائدانہ کردار ادا کرتے دیکھا تو گھر میں ان کے تعلقات کی نوعیت بدل گئی۔ انہوں نے محسوس کیا کہ انہیں اہمیت دی جارہی ہے اور ان کی قدر کی جارہی ہے؛ اب انہوں نے اپنے گھر اور اپنی زندگی کے فیصلوں میں مضبوط کردار ادا کرنا شروع کردیا۔

گروپ کے عملی سرگرمیوں پر توجہ دینے کی وجہ سے ’ولکاس خواتین کی آوازیں ‘ کی ارکان میں اختیارات و طاقت کے بارے میں نئے خیالات پیدا ہوئے۔ وہ طاقت کے خلاف کھڑے ہونے اور اس بات کی عادی ہوگئیں کہ سب کی سنی جائے۔ جو عورتیں لکھ پڑھ نہیں سکتی تھیں یا جو اسپینی زبان نہیں جانتی تھیں، سب یہ محسوس کرنے لگیں کہ ان کے خیالات بھی اتنے ہی قیمتی ہیں جتنے کسی اور کے۔ رفتہ رفتہ صحت کے حوالے سے علاقے کی سرگرمیوں میں مزید نوجوان شامل ہوئے جس سے علاقائی رہنماؤں کی حیثیت سے ان کا کردار زیادہ مضبوط ہوا۔

Sاپنی بستی میں تنظیم بنانے کے دوران عورتوں نے جو اہم سبق سیکھے ان میں سے کچھ یہ ہیں:

  • لوگوں کو اہمیت دو کہ وہ سب سے اہم وسیلہ ہیں۔ انہیں تلاش کرو، یہ نہ ہو وہ آپ کو تلاش کریں! گھر میں اور ان جگہوں پر جہاں عورتیں عام طور پر اکٹھا ہوتی ہیں، ان سے بات کرو، جیسے بازار، بس اسٹاپ، اسکول، کام کرنے کی جگہیں اور پانی بھرنے کی جگہیں۔ ہر فرد کے خیالات، روایات اور فیصلوں کا احترام کرو۔
  • خواتین کو اپنی مدد کرنے میں مدد دو۔ خواتین کے مسائل، ضروریات اور دانش کو سنو اور انہیں اپنے مسائل کا حل خود نکالنے میں مدد دو۔ دوسروں کے لیے نہیں، دوسروں سے مل کر منصوبہ بندی کرو اور کسی اور پر اپنے خیالات نہ ٹھونسو۔
  • دوسروں کو اپنے علم میں شریک کرو۔ جن کی مدد کرو ان سے سیکھو اور اپنے علم میں ان کو شریک کرو۔ دوسروں کو وہ معلومات ڈھونڈنے میں مدد دو جن کی انہیں اپنے مسائل حل کرنے کے لیے ضرورت ہے۔
  • بہت سے گروپوں کو یکجا کرو۔ مردوں، دونوں صنفوں کے نوجوانوں، علاقائی رہنماؤں، سماجی یا غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز)، اور حکومتی ایجنسیوں سمیت اتحادیوں سے مدد لینے کی کوشش کرو۔ ان پر یہ بات جتانے کی تیاری کرو کہ مشترکہ اہداف کے لیے مل جل کر کام کرنے سے ہر ایک کی زندگی بہتر بنائی جاسکتی ہے۔

چھوٹے خیالات بڑی تبدیلیاں لاسکتے ہیں

کسی ایک برادری سے شروع ہونے والی تبدیلیاں عام ہوسکتی ہیں اور دور دور تک پھیل سکتی ہیں۔ بعض اوقات ایک چھوٹے گروپ کی کوششیں بڑھ کر دنیا میں بڑی بڑی تبدیلیوں کے لیے تحریک کی شکل اختیار کرلیتی ہیں۔

پیرو کی وزارتِ صحت نے کیوچوا کی عورتوں کی روایات اپنالیں۔ پیرو میں ’ولکاس خواتین کی آوازیں ‘ واحد گروپ نہ تھا جس نے محفوظ حمل اور زچگی میں دیکھ بھال کے دوران کیوچوا خواتین کی ثقافت اور روایات کا احترام کرنے کے لیے آواز بلند کی ہو۔ دوسری انجمنوں اور صحت کارکنوں نے بھی یہ محسوس کرنا شروع کردیا کہ تمام عورتوں کے لیے صحت کی سہولتوں کو آسان اور خوشگوار بنا کر اور طبی مہارتوں کو خواتین کی روایات سے ملا کر خواتین کی زندگیاں بچائی جاسکتی ہیں۔ 2005ء سے پیرو کے بعض علاقوں میں عورتیں صحت مراکز میں زچگی کے وقت اپنی رسوم اور روایات پر عمل کرسکتی ہیں۔ وزارتِ صحت پیدائش کے اسٹول مہیا کرتی ہے اور اس نے لازم قرار دیا ہے کہ طبی عملہ اس طرح کی زچگی کے لیے، جسے وہ ’عمودی زچگی ‘ کہتی ہے، تربیت یافتہ ہو۔ 500 سے زائد مقامی آبادیوں میں محفوظ ماں گھر قائم ہیں۔ آج زیادہ تعداد میں کیوچوا عورتیں نگہداشت کے لیے صحت مراکز جارہی ہیں اور زچگی کے مسائل کی وجہ سے مرنے والی عورتوں کی تعداد گھٹ گئی ہے۔

محفوظ طریقے سے ماں بننا انسانی حق ہے

نچلی سطح پر کام کرنے والے سماجی کارکنوں کے ساتھ صحت کارکنوں، سیاسی رہنماؤں اور غیر سرکاری تنظیموں (این جی اوز) نے محفوظ طریقے سے ماں بننے کے بارے میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی قرارداد کے لیے آواز اٹھائی۔ ولکاس جیسی مقامی آبادیوں کی کہانیوں سے لوگ قائل ہوئے کہ حاملہ عورت کی موت، جسے بچایا جاسکتا ہو، نہ صرف المیہ ہے بلکہ اس کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
HAW Ch2 Page 39-1.png