Hesperian Health Guides

سہولت کار کا کردار

اس باب میں:

a woman speaking to a group.
میں اپنی رائے دینا چاہوں گی۔ کیا آپ میں سے کوئی چند لمحوں کے لیے میٹنگ جاری رکھ سکتا ہے؟
ذاتی رائے کو سہولت کار کے کردار سے علیحدہ رکھیں۔

میزبان یا سہولت کا کردار یہ ہے:

  • ممکنہ طور پر بہترین بحث مباحثے میں گروپ کی مدد کرنا
  • بحث کو موضوع تک محدود رکھنا
  • کسی تنازعے کی صورت میں اسے نمٹانا یا گروپ کے ایجنڈے کی پابندی کے لیے مداخلت کرنا
  • شرکأ کی مدد کرنا کہ بحث کو توجہ سے سنیں اور ایک دوسرے کی بات سمجھیں۔


سہولت کار کو سمجھنا چاہیے کہ گروپ میں اختیار کا کھیل کیا اختلافات پیدا کرتا ہے۔ گروپ نے جن باتوں پر اتفاق کیا ہے جب شرکأ اپنے رویے سے اس کی خلاف ورزی کریں تو سہولت کار کو نشان دہی کرنی چاہیے۔

گروپ مباحثے کو کامیابی سے آگے بڑھانے کے بارے میں چند مقبول تربیت کاروں کے مشورے دیے جارہے ہیں:

a man speaking.
میں چاہتا ہوں کہ جو کچھ ہورہا ہے، وہ ہر ایک کی سمجھ میں آرہا ہو۔ چنانچہ میں سادہ زبان استعمال کرتا ہوں اور جو کچھ کرتا ہوں اس کا مقصد بتاتا ہوں کہ کیوں کررہا ہوں۔
a woman speaking.
میٹنگ کے دوران شرکأ جن خیالات کا اظہار کرتے ہیں، میں انھیں ان خیالات کی یاد دہانی کرا کے گروپ کی حوصلہ افزائی کرتی ہوں کہ مسائل کے حل کے بارے میں سوچیں۔
a woman speaking.
لوگوں کی اصلاح کرنے یا اپنی رائے دینے کے بجائے میں ان کی بات دہراتی ہوں اور پوچھتی ہوں ’’آپ ایسا کیوں سمجھتی ہیں؟‘‘ یا یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ میں ان کی بات کی قدر کرتی ہوں، ان سے کہتی ہوںکہ کیا آپ اپنی بات کی مزید وضاحت کرسکتی ہیں؟
a man speaking.
شرکأ کی بدن بولی کا جائزہ یہ بتا دیتا ہے کہ گروپ کیا چاہتا ہے۔ اگر لوگ اِدھر اُدھر دیکھ رہے ہیں، جمائیاں لے رہے ہیں یا سورہے ہیں تو میں گروپ سے پوچھتا ہوں کہ وہ کیسا محسوس کررہے ہیں یا ان کے لیے اس وقت کیا کِیا جارہا ہے اس کے بعد ہم سب بات کرسکتے ہیں کہ کیا کِیا جائے۔.
a woman speaking.
اگر آپ کو کسی سوال کا جواب نہیں معلوم تو یہ کوئی مسئلہ نہیں۔ شرکأ کو بتائیں کہ آپ وقفے میں یا بعد میں اس کا جواب معلوم کریں گی_ یا آپ کسی دوسرے ایسے شخص کو اگلی میٹنگ میں بلا سکتی ہیں جو اس بارے میں معلومات رکھتا ہے۔

شرکت کی حوصلہ افزائی کریں

گروپ مباحثہ اس وقت بہترین کام کرتا ہے جب اس میں ہر ایک بھرپور اور مساوی حیثیت میں حصہ لے، خواہ اس کام میں انھیں کتنی ہی مشکل پیش آئے۔ اچھی سہولت کار، شرکأ کو یاد دہانی کراتی رہتی ہے ، ہر ایک کی رائے اہم ہے اور اس قابل ہے کہ دوسروں کو بتائی جائے۔ خواہ بات کہنے والی نے اسکول کی تعلیم حاصل کی ہو یا نہیں، یا وہ سمجھتی ہو کہ دوسروں کے مقابلے میں اسے کم اختیار حاصل ہے۔ شرکأ کی حوصلہ افزائی کرنا آپ کے کردار اور ذمے داریوں کا سب سے اہم حصہ ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے جو پڑھنا نہیں جانتے، دوسروں کے سامنے بات کرتے ہوئے جھجکتے ہیں یا گروپ میں نئے شامل ہوئے ہیں۔

گروپ کے شرکأ کی حوصلہ افزائی کرنے کے کئی طریقے ہیں:

بیٹھنے کا انتظام مختلف کریں۔ جیسا کہ مچھلی کا پیالہ والی سرگرمی (صفحہ186) میں دکھایا گیا ہے۔ گروپ مباحثے میں یہ بات یقینی بنائیں کہ شرکأ صرف آپ کے سامنے نہ ہوں بلکہ ایک دوسرے کے بھی آمنے سامنے ہوں۔ اس کے لیے انھیں دائرے میں بٹھائیں یا دو صفوں میں آمنے سامنے بٹھائیں۔


اپنے خیالات بیان کرنے کے لیے شرکأ کو تیاری کا وقت دیں۔ کسی اہم مسئلے پر بحث شروع کرنے یا فیصلے کرنے سے پہلے شرکأ کو خاموشی سے سوچ بچار کرنے کاو قت دیں۔ اس طرح جب لوگ بولیں گے تو انھوں نے بہتر تیاری کی ہوگی اور اپنی رائے کے بارے میں زیادہ پراعتماد ہوں گے۔

a man speaking to 3 other people during an art activity.
ہم سب بیک وقت استاد بھی ہیں اور شاگرد بھی۔ ہر فرد کی زندگی کا تجربہ، علم کا ذریعہ ہے۔

گروپ کو چھوٹے گروپوں میں تقسیم کریں۔ دو یا تین افراد کے چھوٹے گروپ بنائیں جن میں شرکأ اپنے اپنے گروپ میں بحث کریں اور بعد میں بڑے گروپ میں، اپنے گروپ کی رائے پیش کریں۔ ذاتی رائے کے بجائے گروپ کی رائے پیش کرنے میں لوگو ں کو سہولت ہوتی ہے۔

رٹ، ڈراما، حرکت اور موسیقی۔ میٹنگ کے دوران ان چیزوں کا استعمال شرکأ کی تخلیقی قوت کے اظہار کا زبردست ذریعہ ہے جو لوگوں کو بولنے پر اکساتا ہے۔ یہ سب چیزیں دوسروں تک پیغام پہنچانے کا بھی بہترین ذریعہ ہیں۔ آپ علاقے میں دیواری تصویر (صفحہ 10) پوسٹرز(صفحہ69)، کولاژ (صفحہ279)، ویڈیوز (صفحہ 165) اور ڈرامے (صفحہ 122) بھی بنا سکتی ہیں۔

شرکأ میں سے ہر ایک کو میٹنگ میں کچھ اضافہ کرنا چاہیے، لوگوں کو مختلف طرح کے کردار اور ذمے داریاں دینے سے یہ اندازہ لگانے میں آسانی ہوتی ہے کہ لوگ کس کام میں اچھے ہیں یا مہارت رکھتے ہیں۔ ہر ایک باری باری سہولت کار بن سکتا ہے، میٹنگ کے نوٹس لے سکتا ہے، اگلی میٹنگ کے بارے میں یاددہانی کرا سکتا ہے، کھانا بنا سکتا ہے یا ضرورت کے سامان کا انتظام کرسکتا ہے۔ لوگوں کی خوبیوں کا پتا لگائیں۔ ہر ایک کی محنت کا اعتراف کریں، خواہ کسی کام کو انھوں نے کیسا ہی کیا ہو۔

میٹنگ کے دوران پیش آنے والے مسائل حل کریں

بہترین منصوبے کے باوجودمیٹنگ کے دوران کوئی غیرمتوقع بات پیش آسکتی ہے جو کارروائی میں خلل پیدا کردے۔ ممکن ہے کہ لوگ اس طرح کا رویہ اختیار کرلیں جو سہولت کار اور دوسرے شرکأ کے لیے پریشانی کا باعث ہو۔ کوئی موضوع گروپ میں ناپسندیدہ جذبات و احساسات یا کوئی تنازعہ پیدا کرسکتا ہے۔

اگر گروپ میں کوئی پریشان یا برہم ہو جائے تو درد مندی اور احترام کا مظاہرہ کرتے ہوئے مدد کی پیش کش کریں، کوئی شریک کسی حالیہ تجربے یا ماضی کی کسی تلخ یاد کی وجہ سے ردِعمل ظاہر کرسکتی ہے یا پریشان یا برہم ہوسکتی ہے۔ مثلاً اگر کسی کو پولیس کے تشدد کا تجربہ ہوا ہے تو علاقے میں تشدد کے مسئلے پر بحث کے دوران وہ خوف یا غصے کے جذبات کا شکار ہوسکتی ہے۔ ممکن ہے وہ چاہتی ہو کہ بتائے کہ کیوں پریشان ہے اور اس کی خواہش ہو کہ گروپ اس کے احساسات کو جانے۔ اس کے لیے کچھ وقت دیں۔ آپ میٹنگ کے بعد علیحدہ گفتگو کی پیش کش کرسکتی ہیں اور اگر ضروری ہو تو ایسی عورت کو کسی ایسے شخص کے پاس بھیج سکتی ہیں جو اس کی مسلسل مدد کرتا رہے۔

جب گروپ میں کوئی ایک فرد بہت زیادہ بات کرتا ہے تو اس سے دوسروں کو اپنے خیالات ظاہر کرنے میں مشکل ہوتی ہے۔ اگر آپ کو شبہ ہو کہ ایک شخص کے زیادہ بولنے سے دوسرے لوگوں کی شرکت کی حوصلہ شکنی ہورہی ہے تو آپ متعلقہ فرد کو وقت کی پابندی کا خیال رکھنے کی تاکید کرسکتی ہیں یا توجہ دلا سکتی ہیں کہ دوسرے لوگوں کو بھی اپنی بات کہنے کا موقع دیں۔

تنازعے کی صورت میں کیا کریں

بعض اوقات گروپ میں کوئی ایک غصے یا بدتمیزی کا مظاہرہ کرنے لگتی ہے یا ایسی باتیں کہتی ہے جن سے دوسروں کو بے عزتی کا احساس ہوتا ہے یا وہ پریشان ہو جاتی ہیں_ مثلاً ایسی بات کہہ دینا جو عورتوں کی صحت اور ان کے حقوق کے خلاف ہو یانقصان پہنچاتی ہو۔ گروپ کو ایسے مسائل حل کرنے میں مدد دینا دشوار ہو سکتا ہے لیکن گروپ کی مدد کرنا ضروری ہے تاکہ گروپ اپنے مقصد کے حصول کے لیے اچھے طریقے سے کام کرتارہے۔

اگر کوئی فرد بدتمیزی کی بات کرے یا کسی دوسرے شخص سے بحث شروع کردے تو سہولت کار کی حیثیت سے اس وقت آپ کو پُرسکون رہنے کی کوشش کرنی چاہیے اور چہرے کے تاثرات اور بدن بولی غیرجانبدارانہ ہونی چاہیے۔ گروپ کے دوسرے لوگوں کو دیکھیں کہ ان کا ردِعمل کیا ہے۔ اگر وہ پریشان دکھائی نہیں دیتیں یا کوئی ردِعمل ظاہر نہیں کرتیں تو آپ کو اس تنازعے کو نظر انداز کر دینا چاہیے خاص طور پر اس وقت جب زیرِبحث موضوع سے اس کا تعلق نہ ہو۔

اگر شرکأ پریشان نظر آئیں تو آپ چاہیں گی کہ ایجنڈے کے اگلے موضوع کی طرف بڑھنے سے پہلے اس معاملے کا جائزہ لیں۔ جس فرد نے متنازعہ بیان دیا ہے آپ اس سے وضاحت طلب کرسکتی ہیں ’’آپ کو کس قسم کا تجربہ ہوا، جس کی بنیاد پر آپ نے یہ بات کہی ہے؟‘‘ متعلقہ فرد کی رائے کی اصل وجہ جاننے کی کوشش کریں۔ اس نے جو کہا ہے اسے دہرا کر یہ ظاہر کریں کہ آپ اس کی بات سن رہی ہیں۔ جو لوگ غصے میں ہوتے ہیں اگر ان پر یہ ظاہر کر دیا جائے کہ ان کی بات سن لی گئی ہے تو اکثر وہ پرسکون ہو جاتے ہیں۔ اس کے باوجود اگر وہ پرسکون نہ ہوں تو آپ ان سے کہہ سکتی ہیں کہ دوسروں کو بولنے کا موقع دیں۔

جب وہ فرد پرسکون ہو جائے تو اب دوسرے شرکأ سے یہ سوال کرکے ان کی رائے لیں کہ ’’جو کچھ ہوا ہے اس کے بارے میں آپ میں سے کوئی اپنی رائے دینا چاہے گا؟‘‘ گو کہ یہ بات مشکل ہوگی، لیکن گفتگو کے اس مرحلے میںاپنی ذاتی رائے ہرگز ظاہر نہ کریں۔

a facilitator commenting after a man and then a woman speak in a group.
میرا خیال ہے کہ جو عورتیں ناکافی لباس پہنتی ہیں وہ چاہتی ہیں کہ انھیں ریپ کیا جائے۔
آپ یہ کہہ رہے ہیں کہ عورتوں کومہذب لباس پہننا چاہیے تاکہ ان کا احترام کیا جائے، کیا میں صحیح سمجھی ہوں؟
یہ ناجائز بات ہے۔ مرد قمیض پہنے بغیر گھومتے ہیں لیکن انھیں کوئی ہراساں نہیں کرتا۔
دوسروں کی کیا رائے ہے؟

جو مسئلہ پیش آیا ہے چند منٹ اس پر گفتگو کے بعد شرکأ سے پوچھیں کہ کیا اب اگلے موضوع پر بات کی جائے۔ اس کے لیے انھیں متفقہ ایجنڈے اور وقت کی یاد دہانی کرائیں۔ اگر ضرورت ہو تو گروپ کو اس بارے میں مزید بحث کے لیے وقت دیں اور بتائیں کہ اس بارے میں میٹنگ کے بعد بھی بات کی جاسکتی ہے یا اسے اگلی میٹنگ کے ایجنڈے میں شامل کیا جاسکتا ہے۔

بعض اوقات میٹنگ میں ایسے لوگ ہوتے ہیں جنھیں دوسروں کے لیے مشکلات پیدا کرنے اور انھیں پریشان کرنے میں مزا آتا ہے۔ اگر آپ کے گروپ نے میٹنگ میں شرکت کے قواعد و ضوابط بنائے ہیں تو آپ اس شخص کو تاکید کرسکتی ہیں کہ وہ گروپ کی متفقہ باتوں پر عمل نہیں کررہی۔ اس بارے میں آپ سخت رویہ اپنا سکتی ہیں۔ آپ کہہ سکتی ہیں کہ دوسرے شرکأ پریشان ہورہے ہیں اور سہولت کار کی حیثیت سے آپ سمجھتی ہیں کہ اس بارے میں میٹنگ کے بعد گفتگو کی جاسکتی ہے۔

اگر گروپ میں نمایاں تنازعہ یا عدم اتفاق سامنے آئے تو ایک میٹنگ میں اس سے نمٹنا یا حل کرنا دشوار ہوسکتا ہے۔ اگر مزید بحث کی ضرورت ہے یا اگر ایجنڈے کے بعض موضوعات پر گفتگو کرنا باقی ہے، کیونکہ کچھ موضوعات پر بحث طویل ہوگئی تھی، تو اس صورت میں ان تمام موضوعات کی فہرست دیوار یا بورڈ پر لکھیں تاکہ سب کو پتا چلے کہ آئندہ میٹنگ میں بھی بات کرنے کا موقع ملے گا۔ اس سے آپ کو موجودہ میٹنگ کا ہدف حاصل کرنے میں مدد ملے گی، لیکن جو اہم مسائل سامنے آئے ہیں ان کے اسباب کو ذہن میں رکھیں۔

آئندہ اجلاس میں آپ پچھلی میٹنگ کے تنازعے کا حوالہ دیتے ہوئے شرکأ سے پوچھ سکتی ہیں کہ اس بارے میں اگر کوئی نئی بات کہنا چاہے یا ردِعمل ظاہر کرنا چاہے تو کہہ سکتا ہے۔ اس سے لوگوں کو پچھلے واقعے کے بارے میں ناپسندیدہ احساسات یا جذبات کے اظہار کا موقع ملے گا اور ناخوشگوار احساسات کا باب بند ہو جائے گا۔

a woman speaking.
میٹنگ میں ایک شخص شریک تھاوہ بتانے لگا کہ اچھی بیویاں کیسی ہوتی ہیں۔ اس کی باتیں سن کر مجھے بہت غصہ آیا، لیکن اپنے جذبات کا اظہار کرنے کے بجائے میں نے عورتوں سے پوچھا کہ ان کے خیال میں اچھی شادی کیسی ہوتی ہے۔ اس کے بعد وہ نہ صرف میٹنگوں میں توجہ سے بات سننے لگا بلکہ ہمارا حامی بھی بن گیا۔

تمام شرکأ کو طاقتور ہونے کا احساس دلائیں

سماجی تبدیلی کے لیے کام کرنے کا مطلب اکثر یہ ہوتا ہے کہ لوگوں کو ایک دوسرے کے قریب لایا جائے۔ ان میں سے بعض کو زیادہ مراعات حاصل ہوتی ہیں اور ان کا رتبہ دوسروں سے زیادہ ہوتا ہے۔ گروپ کے لوگ دنیا میں جن چیزوں کو تبدیل کرنے اور جن مسائل کو حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں، باہمی تبادلۂ خیال میں ان کے درمیان تنازعہ پیدا ہوسکتا ہے۔ ایک ملے جلے گروپ میں، مثلاً عورتوں اور مردوں کے ساتھ نوجوان افراد اور بزرگوں کے ساتھ کام کرتے ہوئے ایسے مردوں سے واسطہ پڑ سکتا ہے جو روایتی طور پر فیصلہ کرنے کا زیادہ اختیار رکھتے ہیں اور میٹنگ میں زیادہ بولتے ہیں لیکن انھیں اس کا احساس تک نہیں ہوتا۔ اگر لوگوں کو یہ احساس ہو کہ وہ کم عمر ہیں، کم تعلیم یافتہ ہیں اور کم حیثیت رکھتے ہیں تو وہ خود کو دبائو میں محسوس کرسکتے ہیں اور میٹنگ میں بات کرتے ہوئے جھجکتے ہیں۔

اس مسئلے کو حل کرنے کا ایک طریقہ یہ ہے کہ چھوٹے گروپ بنائے جائیں مثلاً نوعمر افراد کا ایک گروپ اور بالغ افراد کا دوسرا گروپ۔ دونوں گروپ الگ الگ بحث کریں اور پھر بڑے گروپ کے سامنے اپنے گروپ کی رائے پیش کریں۔ ہر چھوٹے گروپ کا ایک فرد گروپ کی بحث کا خلاصہ پیش کرسکتا ہے۔

a woman speaking.
جب میں نوجوانوں کے تربیتی اجلاس کی میزبانی کرتی ہوں، تو اس بارے میں بات کرنا اہم سمجھتی ہوں کہ بالغ فرد کی حیثیت سے میرے کیا اختیارات ہیں اور کسی ایسے شخص کو کیا اختیارات ہیں جس نے اسکول کی تعلیم مکمل کی ہے۔ پھر ہم اس بارے میں غوروفکر کرتے ہیں کہ فرد واحد کی حیثیت سے اور گروپوں کی حیثیت سے لوگوں کا اختیار اور مراعات، ہمارے گروپ کے باہمی طریقے اور کام کو کیسے متاثر کرتا ہے۔

ایک ایسا مضبوط گروپ بنانا جس میں سب مل کر کام کریں، شرکأ کو یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ گروپ کے اندر اختیار اور مراعات کی مختلف سطحیں کیا ہیں۔ طاقت میں ردو بدل (صفحہ 156) اورامیج تھیٹر (صفحہ 63) والی سرگرمیاں گروپ کی حرکیات پر غور کرنے اور اس پر بحث کرنے میں معاون ہوسکتی ہیں۔ بحث مباحثے کے سوالات شرکأ کو گروپ کے اندر کے اختلافات پر سوچنے اور اس پر غور کرنے میں مدد دیتے ہیں کہ یہ ہر فرد کے تجربات اور شرکأ کے ساتھ سہولت سے رہنے پر اثرانداز ہوں گے۔ مثال کے طور پر آپ پوچھ سکتی ہیں:

  • ہمارے گروپ کے ارکان میں عمر، صنف، رنگت، تعلیم، دولت اور اختیار کے حوالے سے کیا فرق موجود ہیں؟
  • یہ اختلافات ہمارے بحث مباحثے اور مل کر کام کرنے پر کیا اثر ڈالتے ہیں؟
  • یہ یقینی بنانے کے لیے کیا کِیا جائے کہ ہر ایک اپنی بات کہے، اور یہ کہ ہر شخص کی رائے اہم ہے؟


a woman speaking to a group doing the "power shuffle."
اگر اس ہفتے کے دوران کسی نے آپ کو آپ کی عمر کی وجہ سے نظر انداز کیا ہے تو ایک قدم پیچھے ہٹ جائیں۔
’’طاقت میں ردوبدل‘‘ (صفحہ 156) جیسی سرگرمیاں، اختیار اور طاقت کے فرق کو واضح کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

سہولت کاری کے ایسے طریقے استعمال کرنے سے جن کے ذریعے ہر ایک کی بامعنی شراکت کی حوصلہ افزائی ہو میٹنگ کا قائد شرکأ میں پائے جانے والے اختلاف پر قابو پاسکتا ہے اور گروپ بہتر فیصلے کرسکتا ہے۔