Hesperian Health Guides

ضمیمہ ج : شرکأ کی حوصلہ افزائی کرنے والی سرگرمیاںاں

ہیسپرین ہیلتھ ویکی > عورتوں کی صحت کا تحفظ عملی اقدامات کی کتاب > ضمیمہ ج : شرکأ کی حوصلہ افزائی کرنے والی سرگرمیاںاں

اس باب میں:

ٹیم بنانے والی سرگرمیاں

ایک دوسرے کو جاننا

جب آپ ایسے گروپ کے ساتھ کام کررہی ہوں جس میں لوگ ایک دوسرے سے اچھی طرح واقف نہ ہوں، تو بعض تفریحی سرگرمیاں شرکأ کو ایک دوسرے کے قریب لانے اور باہمی اتحاد اور سہولت کے ساتھ مل جل کر کام کرنے کا جذبہ اور احساس پیدا کرسکتی ہیں۔

سہولت کار کے لیے بہت اہم ہے کہ اسے ورکشاپ کے شرکأ کے نام یاد ہوں۔ اجلاس کے دوران کسی کو بولنے کی دعوت دیتے وقت یا کسی کی کہی ہوئی بات کا حوالہ دیتے وقت اگر اس کے نام سے پکارا جائے تو یہ اس فرد میں یہ احساس پیدا کرتا ہے کہ اس کی قدر اور احترام کیا جاتا ہے۔ ورکشاپ یا میٹنگ میں نئے گروپ کے ساتھ کام کی ابتدا ’’ناموں کا کھیل‘‘ سے کی جاسکتی ہے، مثال نیچے دی گئی ہے۔

سرگرمی میرے نام کی کہانی

a woman speaking in a group.
اس کا نام کلارا ہے جو اس کی دادی کے نام پر رکھا گیا ہے۔ میرا نام رین (بارش) ہے کیونکہ جس روز میں پیدا ہوئی اس دن خوب بارش ہوئی اور خشک سالی کا خاتمہ ہوا تھا۔

میٹنگ شروع کرتے وقت سب لوگ دائرے کی شکل میں کھڑے ہو جائیں۔ کسی ایک سے کہیں کہ اپنا نام بتائے اور یہ بھی بتائے کہ یہ نام کیوں رکھا گیا۔ اگلی عورت پہلی عورت کا نام اور اس کی بتائی ہوئی بات دہرائے گی پھر اپنا تعارف کرائے گی۔ اس طرح شرکأ اپنا تعارف کرائیں گی۔

اس سرگرمی کو آپ اس طرح زیادہ مشکل اور دلچسپ بنا سکتی ہیں کہ ہر فرد سے کہیں کہ وہ نہ صرف پہلے فرد کی بات دہرائے بلکہ ان سب کے نام بھی بتائے جو اپنا تعارف کرا چکے ہیں۔


سرگرمی میرا راز کیا ہے؟

یہ سرگرمی ایسے گروپ کے لیے اچھی ہے جو ابھی ایک دوسرے سے واقفیت حاصل کررہا ہے۔ اس سرگرمی کے لیے آپ کو ایک پیالہ، کاغذ کے چند ورق اور چند قلم درکار ہوں گے۔

  1. ہر ایک کو کاغذ اور قلم دیں۔ شرکأ سے کہیں کہ ہر ایک اپنا راز کاغذ پر لکھے۔ آپ کی ضرورت کے مطابق یہ کوئی مذاق کی بات یا کوئی سنجیدہ بات ہوسکتی ہے، اگر آپ کسی موضوع پر بحث کرانا چاہتی ہیں تو شرکأ سے کہیں کہ راز کی بات بحث کے موضوع کے متعلق ہونی چاہیے۔ کیونکہ یہ ’راز‘ سب لوگ سنیں گے اس لیے نہایت ذاتی بات نہیں ہونی چاہیے۔
  2. جب سب لوگ اپنا اپنا راز لکھ لیں تو یہ کاغذ ایک پیالے میں ڈال دیں۔ پیالہ شرکأ میں گھومے گا۔ ہر فرد پیالے میں سے ایک کاغذ نکال کر اس پر لکھا راز پڑھے گا اور اندازہ لگائے گا کہ راز کی یہ بات کس نے لکھی ہے۔
  3. illustration of the above: 3 secrets.
    میرا پسندیدہ رنگ سرخ ہے
    میں شادی نہیں کرنا چاہتی
    جب گھر پر کوئی نہ ہو تو میں گاتی ہوں
  4. اگر پڑھنے والا صحیح اندازہ نہیں لگا سکے تو گروپ کے دوسرے لوگ اندازہ لگائیں گے کہ یہ راز کس کا ہے۔ اس کے بعد اگلا فرد پیالے میں سے کاغذ نکالے گا اس پر لکھا راز پڑھے گا اور بتائے گا کہ یہ کس نے لکھا ہے۔ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رہے گا جب تک تمام راز پڑھ لیے جائیں۔

جب بڑا گروپ ہو یا آپ کے پاس زیادہ وقت نہ ہو تو آپ شرکأ سے کہہ سکتی ہیں کہ قریب بیٹھے تین تین افراد اپنا ایک گروپ بنالیں۔ اس طرح وہ سہولت سے آپس میں بات کرسکیں گے۔ اب ان سے میٹنگ کے موضوع کے بارے میں چند سوالات پوچھیں اور ان سے کہیں کہ انھوں نے جو جوابات دیے ہیں ان پر گروپ میں بحث کریں۔ مثلاً آپ کہہ سکتی ہیں کہ پہلے اپنا تعارف کرائیں اور پھر اس تجربے کے بارے میں بتائیں جو حال میں انھیں صحت مرکز جاکر ہوا ہے۔

گروپ کیسے بنائیں

جب لوگوں سے کہا جاتا ہے کہ گروپ بنائیں تو عام طور پر وہ نئے لوگوں کے ساتھ کام کرنے کے بجائے اپنے جاننے والوں کے ساتھ رہنا پسند کرتے ہیں۔ کوشش کریں کہ ملے جلے افراد کے گروپ بنائیں تاکہ شرکأ نئے لوگوں سے واقف ہوں اور مختلف نقطۂ نظر کی بات سن سکیں۔

گنتی کی بنیاد پر الگ کرنا! گروپ بنانے کا ایک سادہ اور تیز رفتار طریقہ گنتی کی بنیاد پر گروپ بنانا ہے۔ مثلاً اگر آپ چار گروپ بنانا چاہتی ہیں تو کمرے کا ایک چکر لگائیں اور ہر ایک سے کہیں کہ وہ ایک، دو، تین یا چار کے نمبر ترتیب سے پکارے۔ جن لوگوں نے ایک کہا ہے وہ ایک گروپ میں شامل ہوں گے، دو کہنے والے دوسرے گروپ میں، ... اس طرح گروپ بن جائیں گے۔

سرگرمی جان بچانے والی کشتی

  1. شرکأ سے یہ تصور کرنے کو کہیں کہ وہ ایک بڑی کشتی میں سوار ہیں اور طوفان میں گھری کشتی ڈوبنے والی ہے۔ زندگی بچانے کے لیے انھیں جان بچانے والی چھوٹی کشتیوں (لائف بوٹس) میں کودنا ہے۔ بتائیں کہ جب بلند آواز سے پکاریں کہ لائف بوٹ میں اتنے آدمی آسکتے ہیں، تو اتنی تعداد میں شرکأ ایک دوسرے کا ہاتھ تھام لیں۔
  2. طوفان کے دوران سفر کے بارے میں کہانی سنائیں۔ کہانی سناتے میں اچانک رک کر ’’چھلانگ‘‘ کی آواز لگائیں تاکہ ایک خاص تعداد میں جن لوگوں کو کشتی میں کودنا ہے وہ ہوشیار ہو جائیں۔ یہ مشق کئی بات دہرائیں اور ہر گروپ کے شرکأ کی تعداد حسب ضرورت کم یا زیادہ رکھیں۔ اگر آخر میں کچھ لوگ بچ جائیں اور ’لائف بوٹس‘ نہ ہوں تو ان افراد کو دوسری کشتیوں میں سوار کرا دیں۔
a woman leading a group in the lifeboat activity.
ایک بڑی لہر آرہی ہے۔ چار آدمیوں کی لائف بوٹ میں چھلانگ لگا دیں۔
پانی کی تند لہر آپ کی کشتی سے ٹکرائی اور کشتی کو ٹکڑے ٹکڑے کر دیا۔ آپ کو دوسری کشتی میں چھلانگ لگانی ہے جو صرف تین آدمیوں کے لیے ہے۔

تازہ دم کرنے والے کھیل

گروپ کو تازہ دم کرنے، اعتماد اور اتحاد پیدا کرنے کے لیے یہ سرگرمیاں کسی بھی وقت کی جاسکتی ہیں۔ یہ سرگرمیاں کسی مشکل بحث مباحثے کے بعد یا جب یہ محسوس ہو کہ شرکأ تھک گئے ہیں، استعمال کی جاسکتی ہیں۔ کسی میٹنگ یا ورکشاپ کو شروع کرتے وقت بھی تفریح کے لیے یہ سرگرمیاں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

سرگرمی حرکت کس نے شروع کی؟

اس سرگرمی میں گروپ ایک خفیہ لیڈر کی نقل وحرکت کی نقل کرتا ہے اور ایک شخص کو کھوج لگانا ہوتا ہے کہ لیڈر کون ہے؟

  1. ایک رضا کار طلب کریں جو لیڈر کے بارے میں اندازہ لگانے والا پہلا فرد ہوگا۔ اس سے کہیں کہ کمرے سے باہر یا گروپ کےباقی لوگوں کی حدِ سماعت سے دور چلا جائے۔
  2. اب باقی لوگوں سے کہیں ’لیڈر‘ منتخب کریں اور ایک دائرہ بنالیں۔ لوگوں کا کام لیڈر کی حرکت کی نقل کرنا ہوگا (لیڈر پہلے سر کھجائے گی، پھر اچھلے گی، پھر اپنا گھٹنا کھجائے گی وغیرہ)۔
  3. اب اندازہ لگانے والی کو کمرے میں بلالیں اور اسے دائرے کے بیچ میں کھڑا کر دیں۔ اس سے کہیں کہ پتا لگائے کہ خفیہ لیڈر کون ہے، دوسری طرف گروپ کے لوگ لیڈر کی مختلف حرکتوں کی نقل کرتے رہیں گے۔ اندازہ لگانے والی تین اندازے لگا سکتی ہے۔
  4. اگر وہ اندازہ لگانے میں ناکام ہو جائے تو بطور ’جرمانہ‘ اسے کچھ کرنے کوکہیں۔ (مثلاً گانا سنائے، ایک پائوں پر کودے وغیرہ) اس کا شکریہ ادا کریں اور اسے دائرے میں شامل ہونے کو کہیں۔ اب اگلی رضا کار طلب کریں اور کھیل دوبارہ شروع کریں۔ اگر خفیہ لیڈر کی نشاندہی ہو جائے تو وہ نیا اندازہ لگانے والی ہوگی۔

سرگرمی تند ہوا کا جھکڑ

یہ کھیل تازہ دم کرنے کے لیے بھی کھیلا جاسکتا ہے اور گروپ کے اندر آپس میں بے تکلفی پیدا کرنے اور اسے آرام کا موقع دینے کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

تیاری کے لیے: شرکأ کو دائرے میں کھڑا کریں اور کہیں یہ کھیل ہمدردی، احترام اور دیانت داری سے کھیلیں۔ ہر کھلاڑی کو ایک کاغذ، ایک چھڑی یا کوئی ایسی چیز دیں جو وہ زمین پر اس جگہ نشانی کے طور پر رکھ سکے جہاں کھڑا ہے۔ اگر لوگ بیٹھے ہیں تو کرسیاں استعمال کریں۔ اب نشانی کی ایک چیز یا ایک کرسی کم کردیں۔ اس طرح کھڑے ہونے کی جگہ یا کرسیوں کی تعداد شرکأ کی تعداد سے ایک کم ہوگی۔

  1. ایک رضاکار کو دائرے کے درمیان کھڑا کریں جو ان کی زندگی کے بارے میں کوئی سچی بات کہے گی اور یہ محاورہ استعمال کرے گا۔ مثلاً پھر اس کے لیے تند ہوا چلی... جسے گانا گانا پسند ہے۔‘‘ گروپ میں جس کے لیے بھی یہ بات درست ہے وہ دوڑ کر اپنی جگہ بدلے گی اور نئے دائرے یا کرسی پر جائےگی۔ کسی کو بھی اپنی جگہ واپس آنے کی اجازت نہیں ہے اور نہ ہی کوئی اپنے بالکل برابر کی جگہ جاسکتی ہے۔
  2. illustration of the above: a man speaking as he stands in the middle of a circle.
    ’’پھر تند ہوا چلی اس کے لیے جو سینڈل پہنے ہوئے ہے۔‘‘
  3. ہر بار کوئی ایک کھیل سے باہر ہو جائے گی۔ وہ فرد دائرے کے درمیان کھڑی ہو گی اور کھیل کا جملہ دہرائے گی۔
  4. گروپ میں شامل افراد کو سامنے رکھ کر آپ یہ سرگرمی شرکأ کے درمیان اعتماد پیدا کرنے کے لیے بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ اس کے لیے زیادہ ذاتی قسم کے بیانات کہنے ہوں گے۔ مثلاً:

    • ہر وہ فرد جو چھوٹے بھائی بہنوں کا خیال رکھتی ہے (آپ کے بارے میں اچھی رائے)
    • ہر وہ فرد جسے مینڈک پسند نہیں ہیں (ایسی چیز جس سے آپ ڈرتی ہیں)
    • ہر وہ فرد جو فلم دیکھتے ہوئے روتی ہے (آپ کے بارے میں ایسی بات جو کوئی دوسرا نہیں جانتا)
    • ہر وہ فرد جو والدین سے جھوٹ بولتی ہے (ایسی بات جو ہر ایک کے لیے کہنا مشکل ہے)
  5. کھیل ختم ہونے کے بعد شرکأ کو اس کے بارے میں اظہار خیال کی دعوت دیں کہ اپنے بارے میں ذاتی نوعیت کی بات سن کر انھیں کیا محسوس ہوا۔ وہ کون سی چیزیں ہیں جن کے بارے میں بات کرنا عام طور پر مشکل ہوتا ہے؟ ایسی باتیں دوسروں سے کرنا کیوں مفید ہوسکتا ہے؟ اپنی زندگی کی باتیں ایک دوسرے کو سنا کر ہم کس طرح مدد کر سکتے ہیں؟

حوصلہ افزائی کریں کہ ہر ایک اپنی بات کہے

’’بولتی چھڑی‘‘۔ بولتی چھڑی گروپ کو یہ یاد دہانی کراتی ہے کہ ایک وقت میں صرف ایک آدمی کو بولنا چاہیے۔ شرکأ جب اپنی باری پر بولتے ہیں تو وہ ’’بولتی چھڑی‘‘ ایک سے دوسرے کو دے دیتے ہیں۔ ’’بولتی چھڑی‘‘ کے طور پر کوئی بھی ایسی چیز استعمال کی جاسکتی ہے جسے سب آسانی سے دیکھ سکیں اور ایک سے دوسرے کو دے سکیں۔ یہ ایک چھڑی بھی ہوسکتی ہے۔ اسکیل بھی اور گتے کی ٹیوب بھی۔ جانور کی شکل کا روئی بھرا کھلونا یا کوئی رنگین کھلونا بھی کام دے سکتا ہے، جس سے میٹنگ میں لطف پیدا ہو جائے گا۔

سرگرمی بیجوں کی مدد سے غوروفکر

’’غوروفکر‘‘ (برین اسٹورمنگ) ایسی سرگرمی ہے جس میں گروپ کے ہر فرد کی حوصلہ افزائی کی جاتی ہے کہ وہ زیربحث معاملے پر سوچ بچار کرے اور اپنے خیالات ظاہر کرے۔
تیاری کے لیے: ٹِن کے ایک خالی ڈبے اور تھوڑی مقدار میں خشک بیج یا دانوں کا بندوبست کریں، بیج اتنے ہوں کہ گروپ کے ہر فرد کو 4یا 5 بیج مل جائیں۔

  1. ’’غوروفکر‘‘ کے عمل کی تعریف بتائیں۔ وضاحت کریں کہ جیسے طوفان بارش کے بہت سے ننھے قطروں کا مجموعہ ہوتا ہے اس طرح لوگوں کے خیالات بھی بارش کے پانی کے قطروں کی طرح ہوتے ہیں۔ انفرادی طور پر ہر قطرہ بہت چھوٹا سا ہوتا ہے لیکن مل کر یہ طوفانی بارش بن جاتے ہیں! ہر فرد کو مٹھی بھر بیج دیں اور بتائیں کہ بیج ایک خیال ہے۔
  2. اب موضوع پر یا سوال پر بحث کریں۔ گروپ کا ہر فرد موضوع یا سوال کے بارے میں اپنا خیال پیش کرے گا اور اس خیال کی نشانی یا علامت کے طور پر ٹِن کے ڈبے میں ایک بیج ڈال دے گا۔ (ہر ایک فرد کے خیال کو بڑے کاغذ پر لکھ لینا اچھا رہتا ہے تاکہ یاد رہے اور بعد میں اس پر بحث کی جاسکے)۔ یہ سلسلہ اس وقت تک جاری رکھیں جب تک گروپ کے تمام لوگ بات مکمل نہ کریں۔ اس طرح ٹِن کے ڈبے میں بہت سے بیج جمع ہو جائیں گے۔
  3. ہر فرد کے خیال کا جائزہ لینے سے پہلے، ٹِن کا ڈبا اٹھائیں اور اسے زور سے ہلائیں تاکہ آواز پیدا ہو۔ شرکأ سے کہیں کہ اس بات کو سراہیں کہ بیج مل کر اس قدر شور کررہے ہیں، طاقتور ہو گئے ہیں اور اپنے خیالات پیش کرنے پر شرکأ کا شکریہ ادا کریں کہ ان خیالات کے جمع ہونے سے گروپ کی آواز بلند اور زیادہ طاقتور ہوگئی ہے۔ اب اس موضوع پر بحث کریں جس پر ’’غوروفکر‘‘ کرنے کی ضرورت ہے۔

اگر آپ کے گروپ کے لوگ طویل عرصے سے ایک دوسرے کے ساتھ کام کرتے آرہے ہیں تو یہ اندازہ لگانا خاص حوصلہ افزائی کا باعث ہوگا کہ گزری مدت میں گروپ کے ہر فرد نے کتنی محنت سے کام کیا۔

سرگرمی گروپ کی خدمات کا اعتراف کریں

یہ سرگرمی گروپ کے کام اور خدمات کا اعتراف کرنے کے لیے ہے جس سے ہر ایک کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے۔ اگر گروپ تنازعات اور اختلافِ رائے کے ناخوشگوار ماحول سے گزرا ہو تو باہمی اعتماد اور رفاقت کے جذبے کو دوبارہ بیدار کرنے میں بھی مدد ملتی ہے۔

  1. شرکأ کو اس طرح دائرہ بنانے کو کہیں کہ کوئی بھی اپنے دوستوں یا جاننے والوں کے ساتھ نہ بیٹھے۔
  2. ہر ایک سے کہیں کہ وہ اپنے دائیں جانب بیٹھے فرد کے بارے میں بہت سی اچھی باتیں سوچے۔ اس شخص نے میٹنگ میں کس طرح حصہ لیا؟ کون سے پروجیکٹ پر نہایت محنت سے کام کیا؟ اس کے ساتھ کام کرنے کے دوران آپ کیوں اس کی تعریف کرتی ہیں؟ وہ کون سی پرلطف باتیں یا مواقع تھے جن میں آپ دونوں شامل رہیں؟
  3. جب سب شرکأ اپنے طور پر یہ باتیں سوچ چکیں، تو اب ہر ایک سے کہیں کہ وہ ان توصیفی باتوں کا اظہار کرے۔

    یہ سرگرمی گم نام طریقے سے بھی کی جاسکتی ہے: لوگوں کے نام کاغذ کی پرچی پر لکھیں۔ پرچیوں کو ایک ڈبے یا تھیلے میں جمع کرلیں۔ شرکأ سے کہیں ہر ایک، ایک نام کی پرچی نکالے اور اس کے بارے میں مختصر تعریفی پیراگراف لکھے۔ جب سب شرکأ یہ کام کرلیں تو ان کی تحریروں کو دوبارہ ڈبے یا تھیلے میں جمع کریں اور پھر مختلف لوگ ایک ایک کاغذ نکال کر یہ تحریریں پڑھیں۔