Hesperian Health Guides
نوزائیدہ بچے اور انھیں چھاتی سے دودھ پلانا: دوائیں
ہیسپرین ہیلتھ ویکی > نئی جہاں ڈاکٹر نہ ہو > باب نمبر 27: نوزائیدہ بچے اور انھیں چھاتی سے دودھ پلانا > اینٹی بایوٹکس دوائیں انفیکشن پر قابو پاتی ہیں
فہرست
ایمپی سلین اور ایموکسی سلین:
براڈ اسپکٹرم اینٹی بایوٹکس
ایمپی سلین اور ایموکسی سلین براڈ اسپکٹرم پینیسلینز ہیں، جس کا مطلب یہ ہے کہ پینیسلین خاندان کی دوسری دواؤں کے مقابلے میں یہ دوائیں زیادہ اقسام کے بیکٹریا کو مارتی ہیں۔ دونوں دؤائیں اکثر ایک دوسرے کی جگہ استعمال کی جاسکتی ہیں۔ اس کتاب میں آپ کو جہاں کہیں ایمپی سلین دینے کا مشورہ نظر آئے، تو اکثر اس کی جگہ، صحیح خوراک میں، ایموکسی سلین دی جا سکتی ہے۔ (نیچے دیکھیں)۔
ایمپی سلین اور ایموکسی سلین بہت محفوظ دوائیں ہیں اور خاص طور پر دودھ پیتے اور چھوٹی عمر کے بچوں کے لیے مفید ہیں۔ ایمپی سلین نوزائیدہ بچوں میں گردن توڑ بخار اور دیگر شدید قسم کے انفیکشنز کے علاج کے لیے بھی مفید ہے۔
یہ دونوں دوائیں، خاص طور پر ایمپی سلین، متلی اور دستوں کا سبب بن سکتی ہے۔ جن بچوں کو پہلے ہی دست آرہے ہوں، اور انھیں دوسری اینٹی بایوٹک دی جاسکتی ہوں، انھیں یہ دوائیں نہ دیں۔
دوسرا عام ذیلی اثر جسم پر ود َدڑے پیدا ہونا ہے۔ یہ دَدوڑے، جن میں سوزش ہوتی ہے، ظاہر ہونے کے چند گھنٹوں بعد ختم ہوجاتے ہیں اور شاید پینیسلین سے الرجی کی علامت ہیں۔ بچے کو دوا دینا فوراً بند کردیں اور اسے آئندہ کبھی پینیسلین کی دوا نہ دیں۔ بعض بیماریوں میں اس کی جگہ ایریتھرو مائی سین دی جاسکتی ہے۔ بغیر ابھرا ہوا دَدوڑا، جو خسرہ کے نشان کی طرح نظر آئے، اور عام طور پر دوا شروع کرنے کے ایک ہفتے بعد ظاہر ہو اور اسے ختم ہونے میں کئی دن لگ جائیں، ضرور نہیں کہ الرجی ہو۔ لیکن یقین کے ساتھ یہ جاننا ممکن نہیں ہے کہ ددوڑے کی وجہ الرجی ہے یا نہیں۔ اس لیے بہتر ہوتا ہے کہ دوا بند کر دی جائے۔
ان دواؤں کے خلاف مزاحمت اب زیادہ عام ہوتی جا رہی ہے۔ اس لیے ممکن ہے کہ آپ کے علاقے میں یہ دوائیں اسٹفی لوکوکس (پیپ جرثومہ)، سوزاک، شگیلا یا بعض دوسرے انفیکشنز کے خلاف کام نہ کریں۔
ایمپی سلین اور ایموکسی سلین جب کھائی جائیں تو زیادہ بہتر اثر کرتی ہیں۔ بچے کو گولی یا کیپسول دینے سے پہلے گولی کو پیس لیں یا کیپسول کا پاؤڈر نکال لیں۔ اب اس سفوف کو اتنی خوراکوں میں بانٹ لیں جن کی ضرورت ہے۔ پاؤڈر (سفوف) کو چھاتی سے نکالے گئے دودھ میں ملائیں اور بچے کو پیالی یا چمچے کے ذریعے دوا ملا ہوا دودھ پلائیں۔ ایمپی سلین کا انجکشن بھی دیا جاسکتا ہے۔ لیکن انجکشن گردن توڑ بخار جیسی شدید بیماری میں صرف اس وقت دیں جب بچہ الٹیاں کر رہا ہو یا دوا منہ سے نہیں لے سکتا ہو۔
دوسری اینٹی بایوٹکس دواؤں کی طرح ان میں بھی یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ دوا کتنے دن تک دی جائے۔ دوا اس وقت تک جاری رکھیں جب تک بیماری کی تمام علامات (بخار سمیت) ختم ہوئے کم از کم 24 گھنٹے نہ گزر جائیں۔ اگر بچے کو ایچ آئی وی ہے تو اسے دوا ان پورے دنوں تک دیں جو فہرست میں درج ہے۔ ہم یہ مشورہ بھی دیتے ہیں کہ دوا کی کتنی مقدار دی جائے۔ بچہ دبلا پتلا ہو یا انفیکشن شدید نہ ہو تو دوا کی تجویز کردہ کم مقدار دینی چاہیے۔ اگر بچہ موٹا ہو یا انفیکشن شدید ہو تو دوا کی تجویز کردہ زیادہ مقدار دی جائے۔
ایموکسی سلین
نوزائیدہ بچوں کے اکثر انفیکشنز کے لیے
250 ملی گرام کیپسول کا ¼ حصہ یا 125 ملی گرام فی 5 ملی لیٹر شربت کا ½ چائے کا چمچہ (2.5 ملی لیٹر) یا
250 ملی گرام فی 5 ملی لیٹر شربت کا ¼ چائے کا چمچہ (1.25 ملی لیٹر)دوا اس وقت تک جاری رکھیں جب تک انفیکشن کی تمام علامات ختم ہوئے 24 گھنٹے نہ گزر جائیں۔
ایمپی سلین
نوزائیدہ بچوں کے اکثر انفیکشنز کے لیے
250 ملی گرام کیپسول کا ½ حصہ یا
125 ملی گرام فی 5 ملی لیٹر شربت کا 1 چائے کا چمچہ (5 ملی لیٹر)دوا اس وقت تک جاری رکھیں جب تک انفیکشن کی تمام علامات ختم ہوئے 24گھنٹے نہ گزر جائیں۔
نوزائیدہ بچوں میں نمونیا یا گردن توڑ بخار جیسے شدید انفیکشن کے لیے ایمپی سلین اور جینٹا مائی سین کے انجکشن، بچے کی ران کے پہلو کے پٹھے میں لگائیں۔ دیکھیں جینٹا مائی سین کی خطرے کی علامات۔
ایک ہفتے سے کم عمر بچے کے لیےایمپی سلین انجکشن 50 ملی گرام فی کلو گرام، دن میں 2 مرتبہ، کم از کم 5 دن تک،
ایمپی سلین انجکشن 50 ملی گرام فی کلو گرام، دن میں 3 مرتبہ، کم از کم 5 دن تک،
اریتھرو مائی سین
اریتھرو مائی سین ایسے اکثر انفیکشنز کے خلاف کام کرتی ہے جن کا علاج پینیسلین سے کیا جاتا ہے لیکن یہ ذرا مہنگی دوا ہے۔ دنیا کے اکثر ملکوں میں اریتھرو مائی سین نمونیا کے بعض مریضوں میں پینسلین سے بہتر اثر کرتی ہے۔ اسے خناق (ڈیپتھریا) اور پرٹوسیس کے علاج کے لیے بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
جن افراد کو پینیسلین سے الرجی ہو ان کے لیے اریتھرو مائی سین اچھا متبادل ہے۔ بہت سے انفیکشنز میں اسے ٹیٹرا سائیکلین کی جگہ بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اریتھرو مائی سین سے قے، متلی اور دستوں کی شکایت پیدا ہوجاتی ہے، خاص طور پر بچوں میں اس کے یہ اثرات زیادہ نظر آتے ہیں۔ یہ دوا دو ہفتوں سے زیادہ استعمال نہیں کرنی چاہیے کیونکہ اس سے پیلیا (جوائنڈس) ہوسکتا ہے۔
- 30 سے50 ملی گرام، ہر روز دیں۔ دوا کی مقدار کو ایک دن کی 3 خوراکوں میں تقسیم کرلیں۔ 10 سے 14 دن تک دوا جاری رکھیں۔
250 ملی گرام فی 5 ملی لیٹر شربت کا 0.75 ملی لیٹر (چائے کے چمچےکے آٹھویں حصے سے تھوڑا سا زیادہ) یا
جینٹا مائی سین
جینٹا مائی سین، امینو گلیسکو سائیڈ خاندان کی بہت طاقتور دوا ہے۔ یہ صرف انجکشن یا نس کے ذریعے دی جاسکتی ہے۔ اس دوا سے گردوں اور سننے کی صلاحیت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، اس لیے اسے صرف ہنگامی حالت میں استعمال کرنا چاہیے۔
شیر خوار بچوں اور چھوٹی عمر کے بچوں میں نمونیا یا گردن توڑ بخار کے لیے ایمپی سیلین اور جینٹامائی سین دونوں دیں۔
جینٹا مائی سین کی خوراک بالکل درست مقدار میں دینی چاہیے۔ مقررہ خوراک سے زیادہ دوا دینے سے گردوں کو نقصان پہنچ سکتا ہے یا مریض مستقل بہرا ہوسکتا ہے۔ بچے کے وزن کے حساب سے دوا کی بالکل درست مقدار دیں— بچے کی عمر کے حساب سے خوراک نہ دیں۔ جینٹا مائی سین کو 10 دن سے زیادہ نہیں دینا چاہیے۔ دوا کی زیادہ طاقتور مقدار سے پرہیز کریں۔ (40 ملی گرام فی ملی لیٹر کے بجائے 10 ملی گرام فی ملی لیٹر بہتر ہے)
سیفٹرائی کزون
یہ ایک طاقتور اینٹی بایوٹک ہے جسے پیپ والے ناسور اور گردن توڑ بخار میں استعمال کیا جاسکتا ہے، لیکن یہ دوا اسی وقت استعمال کرنی چاہیے جب کوئی دوسری دوا نہ ملے کیونکہ نوزائیدہ بچوں کے لیے یہ خطرناک دوا ہے۔ نوزائیدہ بچے کی آنکھوں میں سوزاک کے انفیکشن سمیت، یہ دوا سوزاک کے علاج کے لیے خاص طور پر مفید ہے۔
انجکشن لگاتے وقت درد ہوسکتا ہے۔ اگر آپ جانتی ہوں کہ اسے لیڈوکین کے ساتھ کیسے ملایا جائے تو 1 فیصد لیڈوکین کے ساتھ ملایا جاسکتا ہے۔
ایک ہفتے سے کم عمر کے بچے کو یہ دوا نہ دیں۔ جو بچے مقررہ وقت سے پہلے پیدا ہوئے ہوں یا خاص طور پر چھوٹے پیدا ہونے والے بچوں کو دینے سے پرہیز کریں (اگر یہ امکان ہو کہ ان کی پیدائش وقت سے پہلے ہوئی ہے)۔ جس بچے کو پیلیا (جوائنڈس) ہو اسے ہرگز یہ دوا نہ دیں
استعمال کا طریقہ
یہ دوا صرف انجکشن کی صورت میں یا نس میں لگانے کے لیے دستیاب ہوتی ہے
50 ملی گرام فی کلو گرام کے حساب سے، دن میں ایک مرتبہ۔ چنانچہ:
75 ملی گرام فی کلو گرام کے حساب سے، دن میں ایک مرتبہ، 7 سے10 دن تک۔ چنانچہ:
3 کلو گرام کے نوزائیدہ بچے کو 225 ملی گرام کا انجکشن دیا جائے، دن میں ایک مرتبہ