Hesperian Health Guides
محفوظ مامتا میں مردوں کو شامل کریں
ہیسپرین ہیلتھ ویکی > عورتوں کی صحت کا تحفظ عملی اقدامات کی کتاب > باب نمبر ۸: صحت مند زچگی اور محفوظ ولادتیں > محفوظ مامتا میں مردوں کو شامل کریں
مرد محفوظ ولادت کے لیے عورتوں کے ساتھ شریک ہوسکتے ہیں۔ وہ :
- صحت مندانہ حمل اور زچگی کے بارے میں سیکھ سکتے ہیں اور خواتین کی صحت کے تحفظ کے فیصلوں کی حمایت کرسکتے ہیں۔
- حمل اور پیدائش کی خطرے کی علامات معلوم کرسکتے ہیں اور سیکھ سکتے ہیں کہ ان کے بارے میں کیا کیا جائے اور ٹرانسپورٹ کے لیے ایندھن اور اسپتال کی فیس جیسی ہنگامی ضروریات کے لیے رقم بچا سکتےہیں۔
- اس بات کو یقینی بنا سکتے ہیں کہ حاملہ عوت کو روز کافی مقدار میں غذااور آرام مل سکے اور حمل کے دوران اس کےہمراہ معائنے کے لیے جاسکتے ہیں۔
- درد زہ میں کمی کے طریقے (جیسے آرام، تنفس کے طریقے یا مالش)سیکھ سکتے ہیں اور ولادت کے دوران ان طریقوں سے عورت کی مدد کرسکتے ہیں۔
- ولادت کے بعد چند ہفتوں تک عورت کے کام (گھر کا کام، بچوں کی دیکھ بھال، کھیت کا کام) میں جہاں تک ہوسکے خود مدد کرسکتے ہیں اور دوسروں کو یہ کام سونپنے کے لیے منصوبہ بندی کرسکتے ہیں تاکہ اس کے زخم بھر جائیں اور طاقت بحال ہوجائے۔
فہرست
مرد، عورتوں کی زچگی کے تجربات کے بارے میں سیکھ سکتے ہیں
اگر مردوں کو بالکل پتہ نہ ہو کہ زچگی کیا ہوتی ہے تو ان سے بچے کی پیدائش میں معاونت کی توقع کیسے کی جاسکتی ہے؟مردوں اور عورتوں دونوں کو زچگی کی تعلیم دینے کا ایک طریقہ پیدائش کے بارے میں کوئی فلم یا خاکہ دکھانا اور اس پر گفتگو کرنا ہے۔ فلموں یا خاکوں سے یہ بھی دکھایا جاسکتا ہے کہ مرد زچگی کے دوران مختلف طریقوں سے کیسے مدد فراہم کرسکتے ہیں۔
اگلے دو صفحات پر دی گئی سرگرمی ’پیدائش کے تجربات کے بارے میںمچھلی کا پیالہ ‘ سے مردوں کو موقع ملتا ہے کہ وہ زچگی کے بارے میں اپنے تجربات بیان کرنے والی عورتوں کی باتیں سن سکیں۔ بعد میں ہونے والی بحث سے عورتوں اور مردوں میں یہ بتانے کا حوصلہ بڑھے گا کہ زچگی کے دوران مددگار مرد ہونے کے لیے انہیں ایک دوسرے سے کیا چاہیے۔
سرگرمی
پیدائش کے تجربات کے بارے میں مچھلی کا پیالہ
- ۱۔ چار سے چھ خواتین کو جو بچے پیدا کرچکی ہوں ایک حلقے کی شکل میں لائیں (انہیں تیار کرنے کے لیے آپ پہلے ان سے ملاقات کرسکتی ہیں)۔
- ۲۔ مرد، عورتوں کے حلقے کے گرد ایک اور حلقہ بنالیں یا پھر مردوں اور عورتوں کے درمیان کوئی پردہ وغیرہ ڈالا جاسکتا ہے ۔
- ۳۔ دونوں گروپوں کو سمجھائیں کہ کیا ہونے والا ہے:
- ۴۔ عورتوں کو اپنی زچگی کے تجربات کے بارے میں بات کرنے میں مدد دینے کےلیے آپ کچھ اس قسم کے سوالات کرسکتی ہیں:
- آپ اپنی اس زچگی کے بارے میں کیا کہیں گی جو منصوبے کے مطابق نہیں ہوئی؟
- ز چگی کی تکلیف سے آپ کیسے نمٹیں؟ کس چیز سے مدد ملی؟
- پیدائش کے دوران دوسروں نے کیسے مدد کی؟
- زچگی میں آپ کو کون سی چیز پسند آئی یا کس چیز سے مزہ آیا؟ کیا چیز مشکل تھی؟
- زچگی سے آپ میں کیا تبدیلی آئی؟
- زچگی کے دوران کیا آپ کی مدد کرنے کے لیے مرد موجود تھے یا کسی نہ کسی طرح انہوں نےمدد کی؟انہوں نے کیا کیا؟
- کیا مردوں کی جانب سے مدد نہ ملنے نے زچگی پر اثر ڈالا؟ کیسے؟
- اگر زچگی کے دوران کوئی ہنگامی صورت پیدا ہوئی تو مدد حاصل کرنے کے فیصلے میں مردوں نے کیا کردار ادا کیا؟
- ۵۔ لگ بھگ تیس منٹ بعد عورتیں اپنی گفتگو بند کردیں گی اور گروپ لیڈر مردوں سے پوچھے گا کہ انہوں نے کیا سنا۔ وہ یہ بھی پوچھے گا کہ آیا انہیں عورتوں سے کچھ سوالات کرنے ہیں۔
- ۶۔ گروپ لیڈر مردوں کے سوالات پوچھے گا اور عورتوں سے جواب لے گا۔
- ۷۔
Iگر مرد اور عورتیں ددحلقوں کی شکل میں ہیں تو اب یہ تبدیلی لائیں کہ مرد اندرونی حلقے میں ہوں اور گفتگو کریں۔ اس بار عورتیں سنیں گی۔ مردوں سے کچھ اس طرح کےسوالات کیے جاسکتے ہیں:
- پہلی بار باپ بننا کیسا لگتا ہے؟ باپ بننےسے آپ کی زندگی میں کیا تبدیلی آئی؟
- اپنے بچوں کی پیدائش کے وقت آپ کہاں تھے؟
- کیا پیدائش میں آپ شامل ہوئے؟ کیسے یا کیوں نہیں؟
- کیا آپ نے خوشی منائی؟ کیسے یا کیوں نہیں؟
- اس بارے میں آپ کے احساسات کیا تھے کہ آپ کی بیوی زچگی کے دوران کس تجربے سے گزر رہی ہوگی؟
- ۸۔
بحث کا رخ زیادہ عمومی سوالات کی طرف موڑیں۔ مرد اور عورتیں اس بارے میں کیا سوچتے ہیں کہ زچگی کے دوران مرد کیسے معاونت کرسکتے ہیں؟
پہلے عورتوں سے پوچھیں: زچگی سے پہلے، بعد اور زچگی کے دوران مرد عورتوںکی کس طرح مدد کرسکتے ہیں یا سہارا بن سکتے ہیں؟ کن رویوں یا خیالات کو بدلنے کی ضرورت ہے؟ اگر کوئی مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو مرد مدد حاصل کرنےمیں کیونکر مددگار ہوسکتے ہیں؟ برادری کے دوسرے لوگ اس سلسلے میں کیا کرسکتے ہیںکہ مرد بچوں کی پیدائش کے دوران زیادہ مددگار ہوں؟
آخر میں آپ سرگرمی ’سر، دل اور ہاتھ ‘استعمال کرسکتی ہیں جو اگلے صفحے پر بیان کی گئی ہے۔
اس طرح رہنمائی کے تحت غوروفکر کرنا کسی ورکشاپ یا بحث کو ختم کرنے کا اچھا طریقہ ہے۔ اس سے ہر ایک کو سیکھی ہوئی چیزوں (سر) او ران سے متعلق احساسات (دل) کے بارے میں سوچنے اور دوسروں کو بتانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اہم ترین حصہ یہ ہے کہ شرکأ بتائیں کہ وہ کیا مختلف کریں گے یا کیا تبدیلی لانا چاہیں گے (ہاتھ)۔ اس میں زیادہ وقت یا سامان کی ضرورت نہیں ہوگی۔
سرگرمی
سر، دل اور ہاتھ
گروپ کو دعوت دیں کہ وہ دائرے کی شکل میں بیٹھے یا کھڑا ہو اوربحث یا ورکشاپ کے بارے میں ایک منٹ تک خاموشی سے غوروفکر کرے۔
- ۱۔ سوچ بچار کے لیے مندرجہ ذیل سوالات کریں: ورکشاپ یا اجلاس کے دوران کیا ہوا؟ جو کچھ سیکھا اس کے بارے میں سوچیں۔ لوگوں کو اس سوال پر خاموشی سے غور کرنے کے لیے ایک دو منٹ دیں ۔ پھر تین یا چار شرکأ سے کہیں کہ جو کچھ انہوں نے سیکھا ہے گروپ کو بتائیں۔ (اگر زیادہ لوگ بتانا چاہتے ہیں تو کوئی حرج نہیں بشرطیکہ وقت ہو!)۔
- ۲۔ اب ہر ایک سے کہیں کہ ورکشاپ یا بحث کی کسی ایک چیز کے بارے میں اپنےاحساسات بتائے۔ لوگوں کو اس سوال پر خاموشی سے غور کرنے کے لیے ایک دو منٹ دیں۔ پھر تین یا چار شرکأ سے کہیں کہ جو کچھ انہوں نے محسوس کیا گروپ کو بتائیں (بہتر ہوگاکہ لوگوں کو رضاکارانہ طور پر خود آگے آنے دیں، نہ کہ انہیں پکار کر بلایا جائے کیونکہ ہوسکتا ہے وہ بولنے پر آمادہ نہ ہوں)۔
- ۳۔ اب ہر ایک سے کہیں کہ کسی ایک چیز کے بارے میں سوچیں جو وہ آج کی بحث کے بعد کریں گے۔ لوگوں کو اس سوال پر غورکرنے کےلیے ایک دو منٹ دیں۔ پھر تین یا چار شرکأ سے کہیں کہ جو کچھ وہ کریں گے گروپ کو بتائیں یا پھر جو بولنا چاہے بولے۔
مرد زچگی اور خطرے کی علامات کے بارے میں سیکھتے ہیں
افغانستان میں زچگی کے موقعے پر مرد موجود نہیں ہوتے اور بہت کم ہی اس کی تیاری کرتےہیں۔ لیکن مردوں کے ایک گروپ نے زچگی کے بارے میںمردوں کی ایک کلاس میں شرکت کی اور اب ان میں تبدیلی آنا شروع ہوگئی ہے۔ تربیت دینے والوں نے خطرے کے علامات کے بارے میں بتانے کے لیے تصویری کارڈ استعمال کیے اور پیدائش کے دوران فوری فیصلوں کی مشق کے لیے ڈراموں کا استعمال کیا۔ ڈراموں میں تمام کردار -حتیٰ کہ ’ساس ‘ اور ’حاملہ ‘ کا کردار-ادا کرتے وقت مرد بہت سنجیدہ تھے۔
نے خاندانی منصوبہ بندی کا استعمال نہیں کیا۔ ان کےہاں تقریباًہر سال بچہ ہوتا تھا اور کئی زچگیوں میں مسائل پیش آئے۔ عورت کے پچھلی دو زچگیوںمیں بچے کی پیدائش کے بعد بہت زیادہ خون بہا۔ زچگیوں کے درمیان طاقت بحال کرنے کا موقع نہ ملنے کے باعث وہ بہت کمزور ہوگئی۔ آٹھویں بچے کی پیدائش کے بعد وہ بہت بیمار ہوگئی اور اللہ کو پیاری ہوگئی۔
دوسری کہانی میں ایک عورت اور مرد کا ذکر تھا جس نے خاندانی منصوبہ بندی کا استعمال کیا تھا۔ پہلے بچے کی پیدائش کے بعد انہوں نے کئی سال کا وقفہ دیا۔ ان کے بچے اسکول جانے کے قابل ہوگئے اور عورت تندرست اور مضبوط رہی۔ مردوں نے دیکھ لیا کہ ان کی برادریوں میں دونوںقسم کے خاندان موجود ہیں اور یہ کہ خاندانی منصوبہ بندی اور ضبط ولادت کے کسی طریقے کے استعمال کے بارے میں اپنی بیوی سے بات کرنے میں مرد کردار ادا کرسکتے ہیں۔ دونوں کنبوں کا موازنہ کرنے کے لیے سرگرمی ’کہانی کا کھیل: دو کنبوں کا قصہ ‘ استعمال کی جاسکتی ہے۔