Hesperian Health Guides
باب نمبر ۸: صحت مند زچگی اور محفوظ ولادتیں
ہیسپرین ہیلتھ ویکی > عورتوں کی صحت کا تحفظ عملی اقدامات کی کتاب > باب نمبر ۸: صحت مند زچگی اور محفوظ ولادتیں
محفوظ مامتا کا عمل زچگی سے پہلے شروع ہوتا ہے
اگر ایک ہنرمند مڈوائف زچگی سے پہلے ماں کی دیکھ بھال کرے اور ولادت کے موقعے پر موجود ہو تو ماں اور بچے کی صحت زیادہ بہتر ہوسکتی ہے۔ بہت سی چیزیں محفوظ مامتا کو مخدوش بنا سکتی ہیں جیسے ماںکا کام کے دوران زہریلے کیمیکلز سے متاثر ہونا، جنسی مرض میں مبتلا ہونا یا گھریلو تشدد یا عمر بھر کی ناقص غذائیت کا شکار ہونا۔اس باب میں زیادہ تر اس پہلو پر توجہ دی گئی ہے کہ حمل اور زچگی کے دوران عورتوں کی کیا ضروریات ہوتی ہیں۔ لیکن محفوظ مامتاکا عمل بچپن سے شروع ہوجاتا ہے اور بہت سی چیزیں اس پر اثر انداز ہوتی ہیں۔
جب لڑکیاں صحت بخش غذا خوب کھاتی ہیں تو ان کی ہڈیوں، اعصاب اور خون میں طاقت آجاتی ہے جس کی انہیں بعد میں صحت مندانہ زچگیوں کے لیے ضرورت ہوتی ہے۔
جب لڑکیاں تشدد، جنسی حملے یا ہراس اور عورتوں کے ختنے جیسی نقصان پہنچانے والی روایات سے پاک زندگی گزارتی ہیں تو بالغ ہونے پر صحت کے مسائل کا کم شکار ہوتی ہیں۔
جب لڑکیوں کو تعلیم ملتی ہے تو وہ زیادہ تندرست زندگی گزارتی ہیں۔ جن عورتوں نے زیادہ تعلیم حاصل کی ہووہ عموماً مکمل بالغ ہونے تک بچہ جننے کے عمل سے نہیں گزرتیں اور ان کی زچگیوں میں بھی دو سال سے زیادہ کا وقفہ ہوتا ہے اس لیے ان کا جسم زیادہ صحت مند ہوتا ہے۔
جب لڑکیوں کو اپنے جسم کے بارے میںمعلومات ہوتی ہیں تو وہ ساری زندگی اپنی تندرستی کا بہتر طور پر خیال رکھ سکتی ہیں۔ لڑکیوں کو ان معلومات کی ضرورت ماہواری شروع ہونے اور جنسی عمل سے پہلے ہوتی ہے تاکہ انہیں معلوم ہو کہ حمل کیسے ٹھہرتا ہے، حمل روکنے کے لیے ضبط ولادت کے طریقے کیسے استعمال کیے جائیں اور جنسی بیماریوں سے خود کو کیسے محفوظ رکھا جائے۔
اگر کوئی عورت ماں بننے کا فیصلہ کرتی ہے تو اسے صحت سے بھرپور زچگی اور ولادت کا تجربہ ہونے کا امکان اس صورت میں زیادہ ہوگا جب مندرجہ ذیل چیزوں تک رسائی ہو:
- خاندانی منصوبہ بندی جس کے ذریعے وہ فیصلہ کرنے کے قابل ہو کہ کب اور کتنے بچے پیدا کرنے ہیں۔ اس طرح یہ بات یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ کوئی زچگی غیرمطلوب نہ ہو۔ خاندانی منصوبہ بندی کے ذریعے زچگیوں کے درمیان مناسب وقفے سے عورت کے جسم کو دوبارہ مضبوط ہونے کے لیے وقت مل جائے گا ، زچگیاں زیادہ محفوظ ہوں گی اور مائیں اور بچے زیادہ تندرست ہوں گے۔
- ایسا کام جو عورتوں کے جسم اور بچےکی تشکیل کے لیے مضر نہ ہو۔ محفوظ حالاتِ کار سے عورتیں حمل کے دوران اپنی صحت کا خیال رکھ سکتی ہیں اور زچگی کے دوران مسائل سے بچ سکتی ہیں۔ اگر عورت کو گھنٹوں بیٹھنا یا کھڑے ہونا پڑے، بھاری بوجھ لانا لے جانا ہو، زہریلے کیمیکلز یا کام کی جگہ پر نقصان دہ ماحول اور حالات کا سامنا ہو تو زچگی سے پہلے اور زچگی کے دوران اس کی صحت پر اثر پڑسکتا ہے۔
- جنسی امراض کی روک تھام اور علاج۔ جنسی بیماریاں حمل اور ولادت کے دوران ماں اور بچے کے لیے مسائل پیدا کرسکتی ہیں۔
- صحت کی مناسب نگہداشت۔ زچگی اور پیدائش سے پہلےاور بعد میں اور زچگی کے دوران ماں کی صحت کی بہتر دیکھ بھال ضروری ہے، حاملہ ہونے سے قبل عورت کو تندرست ہونا چاہیے۔ اسے حمل کے دوران دیکھ بھال، سہارے اورزچگی کے موقعے پر ہنرمند مڈوائف کی ضرورت بھی ہوتی ہے جو اسے اور اس کے بچے کو محفوظ رکھنے میں مدد دے سکے۔ چونکہ اس کا جسم، زچگی کے بعد کی کمزوری سے سنبھل رہا ہوتا ہے اس لیے اسے مناسب دیکھ بھال اور سہارے کی ضرورت بھی ہوتی ہے۔
- ضرورت پڑنے پر ہنگامی نگہداشت کی سہولت تک رسائی۔ اگرچہ زیادہ تر زچگیوں میں دواؤں یا پیچیدہ طبی آلات کی ضرورت نہیں پڑتی، لیکن عورتوں کے لیےنزدیک ہی ہنگامی نگہداشت کی سہولت موجود ہونی چاہیے تاکہ کوئی بڑی خرابی ہو تو معاملے کو سنبھالا جاسکے۔